سوائن فلو کی علامات سوائن فلو میں مبتلا مریض کو عام نزلہ کی شکایت ہوتی ہے۔ وہ بخار‘ کھانسی‘ گلے اور جسم میں درد‘ جلن کے ساتھ سر درد اور تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔ کچھ مریض اس مرض کی وجہ سے اسہال اور قے میں بھی مبتلا پائے گئے ہیں۔ یہ تمام علامات سوائن فلو کی وجہ سے ہی ہو سکتی ہے۔ جو ڈاکٹر عام نزلہ زکام سمجھ کر علاج شروع کر سکتا ہے لیکن اس کا انکشاف صرف لیبارٹری ٹیسٹ سے ہی ہو سکتا ہے کہ آیا یہ سوائن فلو ہے یا عام نزلہ زکام؟
سوائن فلو کی علامات میں کیا کرنا چاہئے؟ اگر کسی مریض میں یہ علامات پائی جائیں تو وہ گھر پر آرام کرے‘ کھانستے اور چھینکتے وقت اپنا منہ ٹیشو پیپر سے اچھی طرح ڈھک لے اور ٹیشو کو صرف ایک مرتبہ استعمال کرکے پھینک کر اپنے ہاتھ اچھی طرح دھو لے۔ اس طرح سوائن فلو زیادہ پھیلنے کا احتمال نہیں رہتا۔
سوائن فلو کا پھیلاؤ عام نزلہ زکام کی طرح سوائن فلو بھی نمایاں طور پر تیزی سے پھیلتا ہے۔ اس کے جراثیم مریض سے دوسرے صحت مند انسان میں آسانی سے منتقل ہو سکتے ہیں اور اگر مریض کسی چیز کو ہاتھ لگا لے اس طرح بھی اس وائرس کے پھیلنے کا اندیشہ رہتا ہے کیونکہ یہ وائرس منہ‘ آنکھیں اور ناک چھونے سے بھی لگ جاتا ہے۔۔ یہ وائرس پہلے دن ہی کئی لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔سوائن وائرس ہوا کے ذریعے بھی بہت جلد پھیل سکتا ہے اگر مریض احتیاط نہ کرے اور کھانسے اور چھینکتے وقت ناک منہ نہ ڈھکے‘ اس طرح وائرس ہوا میں پھیل کر کئی صحت مند لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ اب تک اس مرض کے خلاف کوئی موثر ویکسین نہیں بنائی جاسکی ہے تاہم مریضوں کو اینٹی وائرل دوائیاں دی جارہی ہیں۔ امریکی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس فلو کی علامات اتنے زیادہ مقامات کے لوگوں میں پائی گئی ہیں کہ اس وائرس کو محدود رکھنا تقریباً ناممکن نظر آرہا ہے۔ اس وقت تک جان لیوا وائرس ’سوائن فلو ‘ نے ایشیا سمیت25سے زیادہ ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ سوائن فلو کا وائرس جتنا خطرناک اور جلد پھیلنے والا ہے‘ اتنا ہی حساس بھی ہے۔ ہومیوپیتھک جیسے عالمی ادارہ صحت(WHO) نے دوسرا بڑا امراض کی روک تھام کا طریقہ قرار دیا ہے جوایسے خطرناک امراض سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتاہے‘ اوسلوکیسینم:یہ ہومیوپیتھک میں ایک نئی دوائی متعارف ہوئی ہے جو یونائٹیڈسٹیٹ اور یورپ میں ایک زبردست اینٹی وائرل دوائی کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔اس کے علاوہ سوائن فلو سے متاثرہ مریض کی علامات کے مطابق‘ہومیوپیتھک ادویات جن میں ایکونائٹ‘ بیلاڈونا‘ ایپس‘آرسنکالبم‘برائی اونیا‘یوپٹریم پرف‘جلسیم اور دیگر ادویات ایسے موذی مرض سے نجات دلانے میں جادوائی اثرات رکھتی ہیں
سوائن فلو سے بچاؤ چھینکنے اور کھانسنے کے بعد اچھی طرح ہاتھ صابن سے دھو لئے جائیں‘ اس مرض میں مبتلا لوگوں سے دور رہا جائے‘ اپنے ناک‘ منہ اور آنکھوں کو چھونے سے احتیاط کریں‘ غیر ملکی اشیاء خاص طور پر انگلش کھانے جو پیکنگ کی صورت میں ہمارے ہاں ملتے ہیں‘ ان میں سور کی چربی یا گوشت کا استعمال ہوتا ہے‘ ان سے پرہیز کیا جائے‘ کیونکہ ان کھانوں سے یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔ بچاؤ کے حوالے سے مزید تفصیلات اپنے فیملی ڈاکٹر یا محکمہ صحت سے لی جا سکتی ہیں۔
Communicable diseases form the main bulk of healthcare problems in Balochistan. Unhealthy life style and prevailing poverty coupled with lack of awareness has accentuated the disastrous effects of communicable disease, which directly affects the economic and social development of society. Control of communicable disease has been suffering due to an overall weak system, deficient training of human resource, and non-availability of the right person on the right job. The objective of reforms in this important area of healthcare is to take such actions which would directly and indirectly result in controlling the spread of the communicable diseases, and making the system addressing the problems of disease control, while transforming existing machinery into an efficient system to ensure control of communicable disease and prevent wastage and under-utilization of resources. The common communicable diseases affecting and disrupting livelihood activity in Balochistan include: Malaria, Acute Respiratory Infections (ARI), Ringworm, Chicken Pox, Rubella, Scabies, Measles, Tuberculosis, Leshmanis disease. The drought of 1999 – 2001 contr ibuted to the incidence of Crimean Congo Haemorrhagic Fever (CCHF). Th e disease was first noticed in September 2000 in Loralai district of the province. Several people have succumbed to it.